Pages

Tuesday, July 29, 2014

عمروں کی رفاقت کا صلہ کیوں نہیں ملتا


عمروں کی رفاقت کا صلہ کیوں نہیں ملتا
اے دل تیری چاہت کا صلہ کیوں نہیں ملتا
اشکوں نے کئی بار پکارا ہے تڑپ کر
جو دل میں چھپا ہے وہ خدا کیوں نہیں ملتا
یہ تیرا جہاں اس میں سسکتے ہوئے انسان
اے میرے خدا تیرا پتہ کیوں نہیں ملتا
محمد حنیف

Top of Form

No comments:

Post a Comment